سوشل میڈیا اکاؤنٹس

محمود شام

محمود شام

پاکستان کے ممتاز صحافی، شاعر، ادیب اور تجزیہ کار جناب محمود شام 5 فروری 1940

ایک غزل مختلف سی تازہ ترین

کیسی پت جھڑ ہے کہ جاتی ہی نہیں
فصل گل روٹھ کے آتی ہی نہیں
کتنی بیزار ہے بلبل سر سے
اب کوئی گیت سناتی ہی نہیں
آنکھ صحرا ہے تو دل پتھر ہے
اب کوئی لاش رلاتی ہی نہیں
کس نے روکی ہے سمندر کی ہوا
بزم ہر شام سجاتی ہی نہیں
بانسری بھول گئی ہے تانیں
سوئی یادوں کو جگاتی ہی نہیں
دھند میں کھوئی ہوئی پگڈنڈی
اپنی انگڑائی دکھاتی ہی نہیں
اب تو گل مہر کی کوئی ٹہنی
ہاتھ پھولوں سے ملا تی ہی نہیں
بالکونی تو ہے اک اک گھر میں
عشق کی آگ لگاتی ہی نہیں
انگلیاں کیسی تھیں دستک والی
یہ تو دہلیز بتاتی ہی نہیں
سب بڑے شہر ہیں گہری چپ میں
خلق اب ہوںٹ ہلاتی ہی نہیں
آئینے توڑ رہی ہیں چڑیاں
چونچ اپنی ہے پہ بھاتی ہی نہیں

محمود شام

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *