مکتی باہنی والوں نے 5 اپریل کو اس علاقے میں ریڈیو پاکستان سننے پر پابندی لگائی ہوئی تھی۔
یہ بھی بتایا گیا کہ سنگرام پریشد (آزادی محاذ) اور عوامی لیگ کا دفتر ایک ہندو مارواڑی کے دفتر میں تھا۔ عمر صدیق کا یہاں چاول کا ایک مل تھا۔ اس پر قبضہ کر لیا گیا۔ چاول لوٹ لیے گئے۔ عمر صدیق کے بھائی کو ہلاک کر دیا گیا۔
یہ بھی کہانی سننے میں آئی کہ بھیڑا مارا ضلع کشتیا میں ایک گنگا پروجیکٹ پر کام ہو رہا تھا۔ جس میں کام کرنے والے 200 مہاجر مار دیے گئے۔
کشتیا میں جیل کھول کر پہلے سے قید خطرناک مجرموں کو رہا کر کے مہاجروں کو بند کر دیا۔ سینٹرل ٹیلی گراف۔ ٹیلی فون دفاتر اور واپڈا کے دفاتر میں زیادہ تر مہاجر کام کرتے تھے۔ اپریل کے پہلے ہفتے میں یہاں پانچ طرف سے فائرنگ کی گئی۔ 15 اپریل کو جیسور سے کچھ فوجی پہنچے لیکن وہ کوئی مدد نہ کر سکے۔ (صفحہ 184)
- ہمارے سخت جان مگر مہربان شہر - November 21, 2024
- ہر شہری کا روزگار۔ ریاست کی ذمہ داری - November 17, 2024
- پارلیمنٹ کی برتری کیسے حاصل ہوسکتی ہے - November 14, 2024