ربنا، یا ربنا، یا ربنا، ابر کرم
کھول دے رحمت کے در، سیراب کر دے ہر قدم
تیری ہر مخلوق تیرے رحم کی ہے منتظر
یہ پرندے، یہ مویشی، یہ زمینیں، یہ شجر
پیاس سے بد حال انسان، یہ اجڑتے بام و در
یہ سسکتے زرد چہرے، ہر نگر تصویر غم
کھول دے رحمت کے در، سیراب کر دے ہر قدم
ربنا، یا ربنا، یا ربنا، ابر کرم
بوند پانی کو ترستی ہیں یہ سوکھی ندیاں
مانگتی ہیں زندگی کے رنگ سونی بستیاں
قہر برساتا ہے سورج، بخش دے اپنی اماں
دھوپ بھی تیری عطا ہے، چھاؤں بھی تیرا کرم
کھول دے رحمت کے در، سیراب کر دے ہر قدم
ربنا، یا ربنا، یا ربنا، ابر کرم
(جون 2000ء)
- ہمارے سخت جان مگر مہربان شہر - November 21, 2024
- ہر شہری کا روزگار۔ ریاست کی ذمہ داری - November 17, 2024
- پارلیمنٹ کی برتری کیسے حاصل ہوسکتی ہے - November 14, 2024