11 ستمبر۔ بھٹو صاحب مزار قائد اعظم پہنچ گئے ہیں۔ کارکن بڑی تعداد میں ہیں۔
علاقے کے اسسٹنٹ کمشنر صلاح الدین میرے پاس آتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ پیغام دے دیں کہ تقریریں نہیں ہونی چاہئیں۔ ہمیں سختی کا حکم ہے۔ میں پوچھتا ہوں بھٹو صاحب سے کہنا ہے کہ تقریر نہ کریں۔ تو وہ گھبرا گئے کہتے ہیں۔ ‘بڑی سرکار کو کون روک سکتا ہے۔ معراج محمد خان اور دوسروں سے اگر کہہ دیں تو اچھا ہے۔’
بھٹو صاحب کی تقریر بہت سخت ہے۔ ہاتھ میں قائد اعظم کی تقریروں کی کتاب۔ لہرا لہرا کر کہہ رہے ہیں۔ ‘او میرے قائد۔ یہ جنرلوں کی رات کب ختم ہوگی۔ میری عمر 43 برس ہو گئی ہے۔ دستور کرسی کا کھیل دیکھتے۔ انگریز بھی کبھی ایک گروپ کو دوسرے گروپ سے لڑواتا تھا۔ پھر تیسرے سے۔ یہ اے بی سی گروپ کا کھیل اب بھی کھیلا جا رہا ہے۔’
چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ کیا یحییٰ مجیب سمجھوتہ ہو گیا ہے۔ بھٹو اتنے برہم ہیں۔ (صفحہ 204)
- اگلی اننگز عوام کی ہے - October 31, 2024
- بچوں کے ادب کی الف لیلہ کی آمد - October 27, 2024
- امریکی انتخابات - October 25, 2024