شیخ مجیب الرحمٰن کو کن شرائط پر رہا کیا گیا
شیخ مجیب الرحمٰن سے صدر بھٹو کی ملاقات ہو چکی ہے۔ رہا کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔
انہیں پاکستان سے باہر روانگی کے لیے جہاز تک پہنچانا ایک مشکل مرحلہ ہوگا۔ فوج ہاری ہوئی ہے مگر انتقام کی آگ سلگ رہی ہے۔ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ امریکہ۔ برطانیہ۔ چین۔ روس۔ سعودی عرب۔ ایران سب رہائی اور محفوظ روانگی کے حق میں ہیں۔ سفارتی حلقوں میں یہ خدشہ ہے کہ بھارت کے ایجنٹ بھی کوئی سازش کر سکتے ہیں۔ ذمہ داری پاکستانی فوج کے شدت پسند گروپوں پر ہوگی۔
8 جنوری رات گئے اطلاع ملتی ہے۔ شیخ مجیب الرحمٰن 3 بجے صبح پاکستان سے روانہ ہوئے۔ پہلی منزل لندن پہنچنے کی بھی تصدیق۔ اور یہیں سے آزاد بنگلہ دیش کے قیام کا اعلان۔ اور اپنے ساتھیوں کو مبارک باد۔
پاکستان میں مزید مایوسی۔ شیخ مجیب الرحمٰن کو کن شرائط پر رہا کیا گیا۔ ان کے خلاف مقدمات کا کیا ہوا۔ کیا اب وہ مملکت پاکستان کے مطلوبہ مجرم اور غدار نہیں رہے۔ (صفحہ 226)
- ایک یونیورسٹی صرف علم ارضیات کے لئے - April 17, 2025
- تینوں بڑی پارٹیاں مرکزی اجلاس طلب کریں - April 13, 2025
- نظریات کی معدومی۔ ایک آفاقی منصوبہ - April 10, 2025