بتیسی۔ 1926۔ پانچ کم تیس۔1944۔ چچا چھکن۔ سید امتیاز علی تاج۔1926۔ بی سیدانی۔ 1945۔ بگلا
شکستہ خاندانوں کی ہری شاخیں برانڈڈ خواہشیں لے کر پہنچتی ہیںتو برقی سیڑھیاں ان کے
تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے۔ پاکستان میں تو اسے اپنے آپ کو دہرانے کے
11 ستمبر۔ بھٹو صاحب مزار قائد اعظم پہنچ گئے ہیں۔ کارکن بڑی تعداد میں ہیں۔
بھٹو صاحب کا کہنا تھا: “اگر جنگ ہی ہونی ہے تو ہونے دیں۔ سندھ اور
مکتی باہنی والوں نے 5 اپریل کو اس علاقے میں ریڈیو پاکستان سننے پر پابندی
ایک منظر بہت ہی دل شکن ہوتا ہے۔ فوجی جیپ کو گزرتے دیکھ کر سڑک
صدر یحییٰ اور شیخ مجیب الرحمٰن کی بات چیت ہو رہی ہے اور 17 مارچ
نویں روز۔ 23 اپریل کی شام اطلاع ملتی ہے کہ دائیں بازو کے صحافیوں نے
‘اخبار جہاں’ کو ‘جنگ’ کی لوح میسر ہے۔ اس لیے مقبول ہو رہا ہے۔ جنوری